پاکستان اس خطہ میں وقوع پذیر ہے جس طرف سے نبی اکرم ﷺ کو ٹھنڈی ہوا آئی تھی(اطیب ریح فی ارض الہند۔ الحاکم مستدرک)۔ اور پھر اس پاکستان کو بنانے میں چھ لاکھ انسان قربان ہوئے، ہزاروں عورتوں کی عزتیں پامال ہوئیں، ہزاروں بچے ذبح ہوگئے، ہزاروں علماءکو سولیوں پر لٹکا دیا گیا، توپوں کے آگے باندھ کر اڑا دیا گیا، بڑی بڑی تحریکیں چلیں، 1857ءکی جنگ آزادی ہوئی، تحریک شہیدین چلی، سید احمد شہیداور شاہ اسماعیل شہید نے ہندوستان سے چل کر بالاکوٹ کے پہاڑوں میں لاشے کٹوا دیے۔تحریک استخلاص وطن چلائی گئی۔تحریک ریشمی رومال چلی، شیخ الہند مولانا محمود الحسن دیوبندی رحمہ اللہ نے مالٹا کے جزائر میں چار سال تک تنہائی کی جیل کاٹی۔ پھر علامہ اقبال نے تصور پاکستان دیا، اور قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں بہت بڑی تحریک آزادی چلی ، جس کا نعرہ تھا پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ، اس نظریے پر یہ تحریک چلی کہ ہمیں ایک الگ وطن چاہیے جہاں ہم اللہ کے دین کو نافذ کرکے اس کے بنائے ہوئے قانون کے مطابق زندگی گزار سکیں۔
قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے فرمایا تھا: ہمیں پاکستان اس لئے مطلوب ہے کہ عہد حاضر میں اسلام کے اصولِ حریت واخوت ومساوات کا ایک عملی نمونہ دنیا کے سامنے پیش کرسکیں۔
No comments:
Post a Comment